چنگیز خان کی اصل قومیت ؛ یہ تحریر تاریخ کا مطالعہ کرنے والوں کے نام

چنگیز خان کی اصل قومیت!


 سب سے پہلے یہ ذہن نشین کر لیا جائے کہ منگول/مغول یا مغل قوم ترکوں کی ایک شاخ ہے جو کہ قدیم و مستند شجروں کے مطابق ترک بن یافث بن نوح کی اولاد سے النجہ خان کے دو جڑواں بیٹوں میں سے ایک کا نام ہے(تاتار و مغول) اس لیے ترک بن یافث کی اولاد ہونے کی وجہ سے یہ ترکوں میں ہی شمار ہونگے چنگیز لفظ ترک زبان کا ہے۔چنگیز خان کی اصل شناخت کے لیے ہمیں سب سے پہلے اس کے نام پر غور کرنا ہوگا۔ چنگیز کا لفظ ترک زبان میں "دنگیز یا Deniz" کے نام سے مستعمل ہے۔ لفظ دنگیز کا مطلب "سمندر" ہے (لفظ سمندر اپنے اندر وسیع مہفوم کا حامل ہے) دنگیز کا لفظ فارسی تاریخ دانوں نے اپنے لہجے میں چنگیز کر دیا اور یہی رائج ہوگیا۔ واضع رہے کہ چنگیز صرف اسکا لقب ہے جو خاقان بننے کے بعد اس نے اپنے لیے منتخب کیا۔ چنگیز خان کا اصل نام تموچین\تمورچی تھا جو کہ خاقان بننے سے پہلے ہوا کرتا تھا۔ (تمورچی بھی ترک زبان کا لفظ ہے جو فولاد یا لوہار کے معنی دیتا ہے۔ (تمور: لوہا) چنگیز خان سے پہلے تاریخ میں کبھی بھی منگول ترکوں نے اس قدر زمین فتح نہ کی تھی اور وہ چھوٹی ریاستوں میں تقسیم اور خود کو ترک ہی کہتے تھے۔ چنگیز خان نے اپنی زیر قدرت علاقوں کو منگول ریاست قرار دیا. جس کو یورپی مورخین نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے منگوک کو ترکوں سے الگ ایک قبیلہ قرار دے دیا۔ چنگیز خان نسل کے لحاظ سے تاتاری ترکوں کی "آق تاتار" شاخ کے "قیات" قبیلے سے تعلق رکھتا تھا۔ (قیات کا لفظ قپچاق ترک زبان میں بہت فاصلے پر رہنے کو کہتے ہیں) قیات (چنگیز کا قبیلہ) باقی ترک قبائل سے الگ التائی پہاڑیوں کے دامن میں مغولستان میں آباد تھا اسلیے یہ قیات کے نام سے مشہور ہوا۔ ان تمام باتوں سے یہ بات صاف ظاہر ہے کہ جس طرح شیر کی نسل شیر ہی ہوتی ہے اسی طرح چنگیز خان بھی ترک بن ترک ہی تھا۔
از قلم رحمت اللہ ترکمن

Post a Comment

0 Comments