ترگت الپ کی شخصیت ۔ تاریخ کی روشنی میں جاننے کیلئے پڑھیں

" IYI URDU "

ترگت الپ شخصیت


تاریخ پیدائش: سنہ 1200ء

تاریخ وفات: سنہ 1323ء (122–123 سال)
شہریت: سلطنت عثمانیہ
نام: ترگت الپ (انگریزی: Turgut Alp) (ولادت 1200ء - وفات 1323ء) ماقبل سلطنت عثمانیہ کے غازی تھے۔ وہ ارطغرل کے سچے دوست، ساتھی اور ہمدرد تھے۔ ارطغرل کی وفات کے بعد ترگت الپ سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے بھی وفادار رہے اور حکومت میں ان کے معاون تھے۔ انہوں نے 125 برس کی لمبی عمر پائی اور آخر وقت تک میدان جنگ میں سرگرم رہے۔ بچپن میں منگولوں نے ان کے والدین کو شہید کر دیا تھا۔ ان کا ہتھیار ان کا مشہور کلہاڑا تھا اور وہ واحد جنگجو ہیں جنہوں نے تیغ و سناں کی بجائے کلہاڑے کو اپنا ہتھیار بنایا۔
ان کا مقبرہ ترگت الپ گاوں انیگول، ترکی کے قبرستان میں واقع ہے۔ ارطغرل غازی کے مقبرہ کے باہر ترگت الپ کے نام سے منسوب ایک اعزازی قبر بھی ہے جو ان کی اصلی آرامگاہ نہیں ہے۔
1877ء میں روس ترکی جنگ (1877ء-1878ء) کے دوران میں موجودہ بلغاریہ کے مسلمانوں نے ایک شہر بسایا جس کا نام سلطان کے مشورہ سے ترگت الپ کے نام پر تورگوت الپ رکھا گیا۔ 1986ء میں اس علاقہ کو قصبہ کا درجہ دیا گیا۔ یہاں کی معیشت کاشت کاری پر منحصر ہے۔ اہم فصلوں میں تمباکو، کپاس، زیتون، ٹماٹر اور گیہوں ہیں۔ کچھ شہری پاورپلانٹ اور کوئلہ کی کانوں میں بھی کام کرتے ہیں۔
کلہاڑا:
ترگت کا ہتھیار ان کا کلہاڑا تھا جو اب ترک عجائب گھر کی زینت ہے۔ کلہاڑا 92 سینٹی میٹر طویل اور 1650 گرام (1 کلو=650 گرم) وزنی تھا۔ بسری اسٹیل سے بنا یہ کلہاڑا دو دھاری تھا۔ دستہ میں چمڑا لگا ہوا ہے۔ ان کا کلہاڑا مشرق و مغرب میں اب تک کا سب سے مضبوط کلہاڑا مانا جاتا ہے۔
اللہ انکو دین کے لئے محنت کے طفیل جنت الفردوس میں اعلی مقام دے۔

Post a Comment

0 Comments